آج جس موضوع پہ گزارشات بیان کرنے جا رہا ہوں وہ ایک خالص علمی موضوع ہے جس کا تعلق براہ راست ہماری دینی اور ملی زندگی سے ہے- کیونکہ اس کے ساتھ ہماری روحیں جڑی ہیں؛
مضامین
تازہ ترین علمی، فکری و مذہبی مضامین کا مطالعہ کریں
العارفین پبلی کیشنز کے زیرِ اہتمام مختلف علمی، فکری و مذہبی موضوعات پہ کُتب و رسائل کی اشاعت کی جاتی ہے۔ خاص کر اولیأ اللہ کی کتب کے تراجم و متن پہ تحقیقی کام کیا جاتا ہے بالخصوص سُلطان العارفین حضرت سُلطان باھُوؒ کی تصانیف پر۔
آج جس موضوع پہ چند گزارشات پیش کرنا چاہوں گا عوام و خواص کیلئے گو کہ وہ نیا نہیں ہے - مزید یہ کہ اس کے جس خاص پہلو کی جانب آپ کی توجہ مبذول کروانا چاہوں گا وہ پہلو اہل علم کے ہاں تو اجنبی نہیں ہوگا لیکن عامۃ الناس میں بہت کم لوگ اس سے واقف ہوں گے-
پاکستان دُنیا کی نظر میں ایک جغرافیہ ہے، ایک خطۂ زمین ہے، ایک مملکت ہے ۔ جبکہ حقیقت یہ ہے کہ اس زمانے کے اندر یہ اللہ تعالیٰ کا سب سے بڑا راز ہے پاکستان کا وجود خالصتاً رُوحانی وجود ہے۔
اُس نگاہِ کرم کا کمال ہی یہ تھاکہ پوری محفل بیٹھی ہے اور اُس محفل میں ہر آدمی کو گمان ہے کہ حضور میرے ساتھ مخاطب ہیں۔طالب و مرشد ، قائدو کارکن اور باپ و بیٹے کے ان تینوں رشتوں کو اگر آپ دیکھیں تو اندازہ لگائیں کہ ہمارے اوپر کتنی زیادہ ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں۔
ا مَّا بعد !اسلام کا بنیادی اور انتہائی مقصد بنی نوعِ انسان کوامن وسلامتی اور عدل و احسان سے مشرف کرکے قربِ الٰہی سے سرفراز کرنا ہے کیونکہ اﷲ تعالیٰ نے انسان کوپیدا ہی اپنے قرب و وصال کی خاطرکیا ہے جیسا کہ فرمانِ حق تعالیٰ ہے-: ’’وَمَاخَلَقْتُ الْجِنَّ وَ الْاِ نْسَ اِلاَّلِےَعْبُدُ وْنَ ج ‘‘
اسی تجدید عہد، عزمِ عمل کے لیے ہم سب اپنے قائد و مرشدِ کریم کے روبرو اکٹھے ہیں۔ اصلاحی جماعت و عالمی تنظیم العارفین مسلسل یہی پیغام دے رہی ہے کہ حضور سلطان الفقر ششم، بانیٔ اصلاحی جماعت و بانیٔ عالمی تنظیم العارفین حضرت سلطان محمد اصغرعلی صاحب کے پیغام کا دائرۂ کار
ہزاراں ہزار بلکہ بے حد و بے شمار حمدوسپاس واحد لاشریک ذات حق کے لئے کہ وحدانیت جس کی صفت مخصوص اور جلال و کبریائی وعظمت و برتری کا وصف خاص ہے‘ اس کے بعد درود نا محدود ہو حضرت محمدﷺ پر
سب تعریف اللہ تعالیٰ کے لئے ہے جو تمام جہانوں کا پالنے والا ہے اور جس نے درجات کو عابدوں کے لئے اور مراتب قرب کو عارفوں کے لئے محفوظ فرمایا ہے اور بے حد و بے حساب اور لا محدود درود و سلام ہوں سرورِ دو عالم، حبیب ِکبریا حضرت محمد
تصوف کو اصطلاحِ قرآنی میں’’تصدیق بالقلب‘‘ کہا جاتا ہے ۔اس کا بنیادی مقصد معاشرے کے اندر روحانی آسودگی کی فراہمی، عوام خواص کیلئے اطمینانِ قلب ،ظاہری وباطنی گناہوں سے محفوظ رہنے کے لئے ﴿تاکہ متوازی وصحیح اسلامی معاشرے کا قیام ممکن ہوسکے﴾