اَلۡفَقۡرُ فَخۡرِیۡ وَالۡفَقۡرُ مِنِّی
الحدیث
فَفِرُّوٓا اِلَى اللّـٰهِ
50 – القرآن – الذاريات
حضرت سلطان محمد اصغر علیؒ نے شریعت محمدی ﷺ کی اتباع کرتے ہوئے اپنی پوری زندگی قرآن و سنّت کے عملی طریق پر گزاری۔
آپ نے تصور اسم اللہ ذات کے ذکر کو عام فرمایا اور عوام میں محبت و الفت کی فضا کو پروان چڑھایا۔
جیسا کہ حکیم الامّت علامہ محمد اقبال ؒ نے بھی خوب کہا:
مردِ مومن در نسازد با صفات
مصطفےٰ راضی نہ شُد اِلّا بہ ذات
آج جس موضوع پہ گزارشات بیان کرنے جا رہا ہوں وہ ایک خالص علمی موضوع ہے جس کا تعلق براہ راست ہماری دینی اور ملی زندگی سے ہے- کیونکہ اس کے ساتھ ہماری روحیں جڑی ہیں؛ اس کی صحیح تفہیم اور ادراک کا ہونا ہماری ملت کی حیات کا ضامن ہو سکتا ہے-
آج جس موضوع پہ چند گزارشات پیش کرنا چاہوں گا عوام و خواص کیلئے گو کہ وہ نیا نہیں ہے - مزید یہ کہ اس کے جس خاص پہلو کی جانب آپ کی توجہ مبذول کروانا چاہوں گا وہ پہلو اہل علم کے ہاں تو اجنبی نہیں ہوگا لیکن عامۃ الناس میں بہت کم لوگ اس سے واقف ہوں گے-
پاکستان دُنیا کی نظر میں ایک جغرافیہ ہے، ایک خطۂ زمین ہے، ایک مملکت ہے ۔ جبکہ حقیقت یہ ہے کہ اس زمانے کے اندر یہ اللہ تعالیٰ کا سب سے بڑا راز ہے پاکستان کا وجود خالصتاً رُوحانی وجود ہے۔
اللہ چنبے دی بوٹی میرے من وچ مرشد لائی ھُو
نفی اثبات دا پانیی مِلیس ہر رگے ہر جائی ھُو
Spiritual mentor planted the “Jasmeen” sapling of Allah’s name in my heart – Hoo
ِIrrigated with water of negation and affirmation in the whole body – Hoo
حضرت سلطان باھوؒ 1630–1691
بارگاہِ حق تعالیٰ و بارگاہِ مصطفےٰ ﷺ کی حضوری کیلئے، تزکیہ نفس، تصفیہ قلب، تجلیہ روح، مرتبہ انسانیت کی تکمیل، مرتبہ عدم و احسان تک رسائی اور ظلمت و تاریکی سے نجات کیلئے اصلاحی جماعت میں شامل ہوں۔
حضرت سلطان محمد اصغر علیؒ نے تمام عمر قرآن و سُنّت کو اُصُول بنا کر اور بھر پور عملی و تحریکی جدّوجہد میں گزاری۔ یہ کتاب آپؒ کی زندگی کے انہی چند پہلوں پر روشنی ڈالتی ہے۔
ابیات باھُوؒ ( سلطان باھُوؒ کا مشہور پنجابی ۔ سرائیکی کلام ہے) ابیاتِ باھُوؒطالبانِ مولیٰ کیلئے ایک شا ہکار سمجھا جا تا ہے۔
یہ کتاب حضرت سلطان باہوؒ کی آٹھ تصنیفات کے اقتباسات کو نکال کر مرتب کی گئی ہے۔ یہ ﷲ کی معارفت پانے والوں کےلئے حق نامہ (ہدایت نامہ) کا درجہ رکھتی ہے۔