سُلطان الفقر حضرت سُلطان محمد اصغرعلی صاحبؒ کی ولادتِ با سعادت عالمِ اِسلام کے تاریخ ساز دِن یعنی 14 اگست 1947ئ کو ہوئی ، یہ دن تاریخِ اسلام میں وہ اہم مقام رکھتا ہے کہ جِس دن سلطنتِ مدینہ کے بعد کوئی بھی دوسری مملکت ﴿ اِسلامی جمہوریّہ پاکستان ﴾ نظریۂ لا اِلٰہ اِلّا اللہ کی بنیاد پہ معرضِ وجود میں آئی۔
ہمارا تعارف
اصلاحی جماعت و عالمی تنظیم العارفین
بیشک ہم نے اپنی ایک امانت آسمانوں پہ، پہاڑوں پہ اور زمین پہ پیش کی۔
یہ تمام امانت کے بوجھ کو اُٹھانے سے عاجز آگئے اور پھٹ پڑے مگر اِنسان نے اُسے قبول کر لیا. القرآن
آپ نے ابتدائی تعلیم دربارِ عالیہ حضرت سُلطان باھُوؒ پہ ہی حاصل کی جس کے بعد آپ اپنے مرشد و والد حضرت سُلطان محمد اصغرعلی صاحبؒ کے ساتھ روحانی و تحریکی تربیّت میں رہے۔
معرفتِ الٰہی کی تکمیل کی خاطر اللہ تعالیٰ نے اپنی تمام مخلوق سے ایک امتحان لیا جس میں اِنسان نے کامیابی حاصل کی اور دیگر مخلوقات پہ برتری کا شرف حاصل کرکے اِس زمین پہ اللہ کا خلیفہ ﴿نائب﴾ قرار پایا۔
اصلاحی جماعت و عالمی تنظیم العارفین کے اغراض و مقاصد قرآن مجید اور احادیثِ مُبارکہ کی روشنی میں اولیائے کاملین کی تعلیمات کو عوام النّاس تک پہنچانا اور اُن میں اجتماعیّت کا شعور پیدا کرنا ہے۔